لکھنؤ : سماج وادی پارٹی (ایس پی) میں اندرونی اختلاف کی خبروں کے درمیان
پارٹی صدر ملائم سنگھ یادو نے آج کہا کہ اتر پردیش میں آئندہ برس ہونے
والے ریاستی اسمبلی انتخابات میں اکھلیش ہی نہیں ،بلکہ پارٹی میں کوئی بھی
وزیر اعلی کے عہدے کا امیدوار نہیں ہوگا۔ مسٹر یادو نے آناََ فاناََمیں کی
گئی پریس کانفرنس میں کہا کہ انتخابات سے پہلے وزیر اعلی کے عہدے کا کوئی
چہرہ نہیں ہوگا۔
انتخابات کے بعد مقننہ پارٹی اپنے لیڈرکا انتخاب کرے گی۔
انتخابات میں کسی پارٹی سے کوئی اتحاد نہیں ہوگا۔ تنہا الیکشن لڑا جائے گا۔
کون، کس طرح، کہاں بیٹھے گا ، یہ پارٹی طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2012 میں میرے نام پر ووٹ مانگا گیا تھا۔ سب کو پتہ تھا کہ
پارٹی کے اقتدار میں آنے پر وہ ہی وزیر اعلی بنیں گے لیکن انہوں خود وزیر
اعلی بننے کی بجائے اکھلیش کو یہ ذمہ داری سونپی۔ انہوں نے سوچا کہ وہ تین
بار وزیر اعلی، وزیر دفاع اور
ریاست میں کئی بار وزیر بن چکے ہیں۔ اس لئے
اکھلیش کو وزیر اعلی بنا دیا۔وزیر اعلی اکھلیش یادوکے بچپن میں اپنا نام خود رکھنے سے متعلق بیان پر
انہوں نے کہا، کنبہ میں کئی لوگوں نے اپنے نام خود رکھے۔
دھرمیندر نے بھی
اپنا نام رکھا تھا۔ حالانکہ ان کے ساتھ بیٹھے شیو پال سنگھ یادو نے فوراََ
کہا کہ بچپن میں کیا کوئی اپنا نام رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنبہ میں کوئی جھگڑا نہیں ہے۔ تین نسلوں سے خاندان متحد ہے
اور آگے بھی رہے گا۔ مسٹر یادو نے کہا کہ عوام کو ان کے کنبہ پر اعتماد
ہے۔ یس پی نے ہمیشہ غریبوں اور پسماندہ افراد کو ترجیح دی اسی لئے گایتری
پرساد پرجاپتی جیسا آدمی بھی آج بااثر وزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سماج
وادی پارٹی کو قائم ہوئے 25 سال ہوگئے ہیں۔ پانچ نومبر کو ایس پی کی نقرئی
تقریب لکھنؤ کے جنیشور مشر پارک میں منعقد کی جائے گی ۔ تقریب کا کنوینر
وزیر ٹرانسپورٹ گایتری پرساد پرجاپتی کو بنایا گیا ہے۔